या ब्लॉगचा उद्देश एकाच ठिकाणी सर्व प्रकारच्या उपयुक्त आणि महत्वपूर्ण माहिती प्रदान करणे आहे.या ब्लॉगची सामग्री सोशल मीडियामधून घेतली आहे.

Tuesday, April 24, 2018

کیا ہے پوکسو ایکٹ؟


معصوموں سے ریپ پر پھانسی،
10پوائنٹس میں جا نیں کیا ہے پوکسو ایکٹ؟



نابالغوں سے ریپ کے بڑھتے واقعات کے مدِّنظر حکومت نے پروٹیکشن آف چلڈرن فارم سیکسوئل آفینس ایکٹ (پوکسو)میں بڑی تبدیلی کی ہے۔پوکسو ایکٹ میں تبدیلی کی پیشکش کومنظوری ملنے کے بعد اب 12 سال کی کم عمر کی بچیوں سے ریپ کے معاملوں میں موت کی سزا ہوگی۔ملک بھر میں گزشتہ کچھ وقت سے اس کیلئے سخت قانون بنانے کی مانگ کی جا رہی تھی۔

پوکسو ایکٹ میں کیا تبدیلی کی گئی ہے..
 اب 12 سال سے کم عمر کی بچیوں سے ریپ کے معاملوں میں موت کی سزا ہوگی۔
اور 16 سال سے کم عمر کی لڑکی سے ریپ کرنے پر کم سے کم سزا کو 10 سال سے  بڑھاکر 20 سال کیا گیا ہے۔


 کیا ہے پوکسو ایکٹ؟
یہ ہے اس ایکٹ سے متعلق 10 بڑی باتیں۔۔۔👇🏻👇🏻

1. 18 سال سے کم عمر کے بچوں سے کسی بھی طرح کا سیکسول برتاؤ اس قانون کے دائرے میں آتا ہے۔یہ قانون لڑکے اور لڑکی کو سماجی طور پر سکیورٹی دیاتا ہے۔

2. اس ایکٹ کے تحت بچوں کو جنسی ہراسانی ،سیکسوئل اسالٹ اور پونو گرافی جیسے جرائم سے پروٹیکٹ کیا گیا ہے۔

3. 2012 میں بنے اس قانون کے تحت الگ الگ جرائم کیلئے الگ الگ سزا طے کی گئی ہیں۔

4. پوکسو قانون کے تحت سبھی جرائم کی سنوائی ایک خصوصی عدالت کے ذریعے کیمرے کے سامنے یا جن پر بچہ بھروسہ کرتا ہے ان کی موجودگی میں سماعت کی تجویز ہے۔

5. اگر کوئی شخص کسی بچے کے جسم کے کسی بھی حصے میں پرائیویٹ پارٹ ڈالتا ہے تو یہ سیکشن ۔3 کے تحت جرم ہے۔اس کیلئے دفعہ ۔4 میں سزا طے کی گئی ہے۔

6. اگر مجرم نے کچھ ایس جرم کیا ہے جو کہ  چائلڈ کرائم قانون کے علاوہ کسی دوسرے قانون میں بھی جرم ہے۔تو مجرم کو سزا اس قانون  کے تحت ہو گی جو کہ سب سے سخت ہو۔

7. اگر کوئی شخص کسی بچے کے پرائیویٹ حصے کو چھوتا ہے یا اپنے پرائیویٹ حصے کو بچے سے ٹچ کراتا ہے تو دفع ۔8 کے تحت سزا ہوگی۔

9. اگر کوئی شخص غلط نیت سے بچوں کے سامنے جنسی حرکتیں کرتا ہے یا سے ایسا کرنےکو کہتا ہے ،پونو گرافی دکھاتا ہے تو تین سال سے لیکر عمر قید تک کی سزا ہو سکتی ہے۔

10. اس ایکٹ میں یہ پیشکش ہے کہ اگر کوئی شخص یہ جانتا ہے کی کسی بچے کا جنسی استحصال ہوا ہے تو اس کی رپورٹ نزدیکی تھانے میں دینی چاہئے۔اگر وہ ایسا نہیں کرتا ہے تو اسے6 مہینے کی سزا ہوگی۔

ایکٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بچے کے جنسی استحصال کا معاملہ واقعہ پیش آنے کی تاریخ سے ایک سال کے اندر مقدمہ کا فیصلہ آجانا چاہئے۔

No comments:

Post a Comment