या ब्लॉगचा उद्देश एकाच ठिकाणी सर्व प्रकारच्या उपयुक्त आणि महत्वपूर्ण माहिती प्रदान करणे आहे.या ब्लॉगची सामग्री सोशल मीडियामधून घेतली आहे.

Monday, February 19, 2024

چاند

چاند کی وجہ سے زمین پر موسموں میں بدلاؤ آتا ہے۔ چاند کی کشش ثقل سے سمندر میں مدوجزر پیدا ہوتے ہیں اور یہ مدوجزر اور سمندری دھاریں گرم "خطوں" میں موجود گرم پانی کے ساتھ ٹھنڈے "خطوں" میں پانی کو ملانے میں مدد دیتی ہیں۔۔۔۔ چاند درجہ حرارت کو متوازن رکھتا ہے اور دنیا بھر میں آب و ہوا کو مستحکم رکھتا ہے

ساٸنسی ماہرین کا ماننا ہے کہ نومبر میں "چاند" کی "روشنی" میں سمندری چٹانوں کے پار مرجان "coral reefs" کی "کالونیاں" لاکھوں انڈے دیتی ہیں۔۔ سائنسدانوں کو یقین ہے کہ پورے چاند کی تاریخ اس عمل میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔۔۔۔ خشکی پر کیکڑے جیسے "ہزاروں" جانور اولاد پیدا کرنے Reproduce کے لئے قمری اشارے استعمال کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔ یہ جانور پہاڑوں میں اپنی زیادہ تر زندگی گزارنے کے بعد لاکھوں بالغ کیکڑے ساحل کی طرف ہجرت کرتے ہیں اور پھر صرف چاند کی آخری "سہ ماہی" کے "دوران" یہ اپنے انڈے سمندر میں دیتی ہیں۔

چاند سمندر کے "پانی" کو صاف کرتا ہے۔۔ مختصر یہ کہ چاند صرف روشنی کا ذریعہ نہیں،بل کہ چاند ہم سب کے لیے اتنی ہی اہمیت کا حامل ہے جتنا کہ ہمارا سورج۔ ناسا ساٸنسدانوں کا ماننا ہے کہ چاند ہم سے ہر سال 1.5 انچ دور ہوتا جارہا ہے یقینا ایک وقت ایسا بھی آٸے گا کہ چاند ہم سے بہت ہی دور ہوجائے گا،پھر زمین پر ہمیشہ کےلیے ایک ہی موسم ہوگا،اس کے علاوہ سمندر کے پانی میں مدوجزر ختم ہوجاٸے گا۔ جس کی وجہ سے سمندر کا سارا پانی گندہ ہوجائے گا جن کا سب سے پہلا نتيجہ "Result" یہ نکلے گا، کہ سمندر میں موجود تقریباً سارے جانور مرجاٸیں گے۔ یہی مردہ جاندر سمندر کی سطح پر آجاٸیں گے۔۔۔۔۔۔ اور عین ممکن ہے کہ ہم سب ان کی سخت بُو کی وجہ سے مرجائیں کیونکہ 71 فیصد پانی ہے۔ اس سے آپ خود اندازہ لگائیں کہ اس میں کتنی مخلوق ہوں گی۔ہم ایک مردہ جانور کی بُو برداشت نہیں کرسکتے تو ایک منٹ کے لیے سوچیں کہ اگر سمندر کے سبھی جانور مرگٸے تو وہ بدبُو ہم کیسے برداشت کریں گے۔ اس لیے علامہ اقبال کہتے ہیں کہ

ہر چیز سے ہے تیری کاری گری ٹپکتی

یہ کارخانہ تو نے کب رائیگاں بنایا 


منقول ۔