"" ✅ معلم "" "..........
تاروں کی رعنائیوں کا منظر قید کرتا ہوں
کبھی سب کے اندھیرے کا مقدر قید کرتا ہوں
کبھی تو کاٹ دیتا ہے جگر پھولوں کا نشتر سے
کبھی شیشوں کے آئینوں میں پتھر قید کرتا ہوں
میں معلم ہوں خدا نے مجھے وہ ادا دی ہے
میں کاغذ کی لکیروں میں سمندر قید کرتا ہوں....
No comments:
Post a Comment