या ब्लॉगचा उद्देश एकाच ठिकाणी सर्व प्रकारच्या उपयुक्त आणि महत्वपूर्ण माहिती प्रदान करणे आहे.या ब्लॉगची सामग्री सोशल मीडियामधून घेतली आहे.

Wednesday, November 1, 2017

*باپ کی نصیحت*

 *شیخ سعدی اور انکی حکایتں۔*

*باپ کی نصیحت*

★بیان کیا جاتا ہے، ایک فقیہہ نے اپنے باپ سے کہا یہ متکلم باتیں تو ہت لچھے دار کرتے ہیں لیکن ان کا عمل ان کے قول کے مطابق نہیں ہوتا ۔ دوسروں کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ دنیا سے دل نہیں لگانا چاہیے لیکن خود مال و دولت جمع کرنے کی فکر سے فارغ نہیں ہوتے ۔ ان کا حال تو قرآن مجید کی اس آیت کے مطابق ہے *(تم لوگوں کو تو بھلائی اختیار کرنے کی تاکید کرتے ہو لیکن اس سلسلے میں اپنی حالت پر کبھی غور نہیں کرتے۔۔۔سورۃ-بقرہ-آیت-۴۴)*

باپ نے کہا۔ اے بیٹے ! اس خیال کو ذہن سے نکال دے کہ جب تک کوئی عالم باعمل نہیں ملے گا تو نصیحت پر کان نہ دھرے گا بھلائی اور نیکی کی بات جہاں سے بھی سنے اسے قبول کر ۔ اس نابینا شخص جیسا بن جانا مناسب نہیں جو کیچڑ میں پھنس گیا تھا اور کہہ رہا تھا کہا اے بردران اسلام ! جلد سے میرے لیے ایک چراغ روشن کر دو ۔ اس کی یہ بات سنی تو ایک خاتون نے کہا کہ جب تجھے چراغ ہی دکھائی نہیں دیتا تو اس کی روشنی سے کسی طرح فائدہ حاصل کرے گا؟

اس لئے بیٹے ! وعظ کی محفل بزارکی دکان کی طرح ہے کہ جب تک نقد قیمت ادانہ کی جائے جنس ہاتھ نہیں آتی ۔ اسی طرح عالم کے ساتھ عقیدت شرط اوّل ہے ۔

*دل میں عقیدت نہ ہوگی تو اس کی بات دل پر اثر نھ کرے گی.*

*نصیحت تو دیوار پر بھی لکھی ہوئی ہوتو قابل قبول ہوتی ہے۔*

*ہر نصیحت بگوش ہوش سنو دیکھو دیوار پر لکھا کیا ہے*

*یہ نہ دیکھو کہ کون کہتا ہے غور اس پر کرو کہا کیا ہے*

*سبق:-حضرت سعدی نے اس حکایت میں اصلاح نفس کے لیے یہ زریں گر بتایا ہے کہ جن لوگوں سے کچھ حاصل کرنا ہوا ان میں عیب تلاش کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے علم حاصل کرنے کا انحصار تو کلیتہ عقیدت اور ادب پر ہی ہے ۔ نصیحت بھی اس وقت تک دل پر اثر نہیں کرتی جب تک سننے والا عقیدت سے نہ سنے اس کے علاوہ یہ بات بھی ہمہ وقت ذہن میں رکھنے کے قابل ہے کہ بے نیت ذات تو صرف اللہ پاک کی ہے ۔ عیب ڈھونڈ نے کی نظر سے دیکھا جائے تو اچھے اچھے آدمی میں بھی کوئی خامی نکل آئے گی۔*

*​🖋💠🌹سبق آموز کہانیاں🌹💠🖋*

No comments:

Post a Comment